مہمان خانۂ خصوصی

یونیورسٹی میں ایک مہمان خانۂ خصوصی ہے جو جدید کثیر منزلہ عمارتوں کے تین حصوں پر مشتمل ہے۔ یہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے پر سکون خطے میں واقع ہے۔ مہمان خانے میں آٹھ آرام دہ سوٹ کے علاوہ 22 آراستہ کمرے ہیں۔ سبھی اکائیاں جدید سہولیات مثلاً اے سی، رنگین ٹی وی وغیرہ سے مزین ہیں۔ گرم پانی کی فراہمی کے لیے اوپری چھت پر شمسی پینل لگے ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں یہاں کمیٹی / کانفرنس روم ہے جس میں 20 تا 25 افراد کے بیٹھنے کا اہتمام ہے اور ایک بڑاطعام خانہ بھی ہے جہاں سو افراد بیک وقت کھاسکتے ہیں۔ عمارت سے منسلک دو وسیع و عریض لان بھی ہیں جہاں تقریباً چار سو افراد کے لیے بیرون خانہ تقریبات کا اہتمام کیا جاسکتا ہے۔

  1. رہائش کے لیے فوقیت دی جانے والی فہرست
    مہمان خانہ بنیادی طور پر درج ذیل کے لیے ہے۔
    1. مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے سرکاری مہمانان مثلاً مجلس عاملہ، مجلس تعلیمی، مالیاتی کمیٹی، انتخابی کمیٹی اور خصوصی کمیٹیوں کے اراکین؛ یونیورسٹی کے سابقہ وائس چانسلرز، ممتحن و ماہرین حضرات جو زبانی امتحان (Viva) لینے آئیں یا وائس چانسلر کی منظوری سے آنے والا کوئی دیگر مہمان۔
    2. بیرونی اساتذہ / ماہرین جو یونیورسٹی / مراکز/ شعبہ جات کے ذریعہ منعقدہ سمینار / کارگاہ / سمپوزیم / کانفرنس / تربیتی پروگرام میں شرکت کے لیے آئیں۔
    3. یو جی سی کے ذریعہ بھیجے جانے والے مہمان جن میں وزیٹنگ پروفیسر ، پروفیسر ایمریٹس، وزیٹنگ فیلو اور دیگر شامل ہیں۔. دیگر اکادمک / تعلیمی اداروں سے وابستہ اساتذہ جو تعلیمی ضرورتوں کے سبب حیدرآباد آئیں اور جن کی ضمانت ان کے متعلقہ اداروں کے ذریعہ دی جائے۔
    4. یونیورسٹی کے ذریعہ منعقدہ کانفرنس / تقریب وغیرہ کے انعقاد کے موقعے پر اچانک کمروں کی ضرورت پڑنے کی صورت میں۔
    5. نجی زمرے کے مہمانوں کی قلیل مدتی کی اقامت کے لیے، لیکن اس کے لیے ارباب مجاز کی پیشگی منظوری مطلوب ہوگی۔

    کمروں کی تفویض کے سلسلے میں مندرجہ بالا درجات کے مطابق فوقیت دی جائے گی اور اس کی سختی سے پابندی کی جائے گی۔ زمرہ (i) کے تحت مفوضہ کسی بھی کمرے کے لیے کوئی کرایہ نہیں لیا جائے گا۔ زمرہ نمبر (ii) تا (v) کے تحت آنے والے مہمانان جو دفتری امور کے سلسلے میں یونیورسٹی آتے ہیں ، کےلیے ان کے متعلقہ میزبان شعبہ جات سے دفتری شرح کے مطابق کرایہ وصول کیا جائے گا۔
    ان زمروں کے تحت آنے والے تمام مہمانان کو کمروں کے تحفظات کے لیے انچارج، مہمان خانہ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدرآباد، 500 032 کے نام لازمی طور پر درخواست دینا ہوگا۔ کمروں کی تفویض پوری طرح عارضی ہوگی اور قبل از وقت تحفظ کرانے پر رہائش دستیاب کرائی جائے گی۔ لیکن اگر یونیورسٹی کو اپنے استعمال کے لیے کمروں کی ضرورت ہوگی تو عارضی طور پر مختص کیے گئے ان کمروں کی بُکنگ بغیر کوئی وجہ بتائے رد کی جاسکتی ہے۔
    مہمان خانہ اپنے مہمانوں کے لیے چادر، تکیہ، تکیہ کا غلاف، تولیہ، کمبل، گدّا وغیرہ فراہم کرتا ہے۔ مہمانوں سے گزارش ہے کہ وہ کمرے میں قیام سے پہلے متذکرہ سامان کی جانچ کرلیں کیونکہ کسی بھی گم ہوئے سامان کی ذمہ داری مہمانوں کی ہوگی۔ مہمانان مہمان خانہ اور خصوصی طور سے کمروں میں فراہم کی گی اشیا کا مناسب استعمال اور دیکھ بھال کریں گے۔ ان کے قیام کے دوران اشیا کے گم ہونے یا کسی بھی طرح کے نقصان کے لیے انہیں ہرجانہ بھرنا پڑے گا۔

  2. قیام کی مدت
  3. کمرہ چھوڑنے کا وقت: کمرہ چھوڑنے کا وقت آمد سے 24 گھنٹے بعد ہے۔ مہمان کمرہ کسی بھی وقت چھوڑ سکتے ہیں مگر کرائے کے حساب کے لیے ایک دن کا مطلب مہمان کی آمد سے 24 گھنٹے کا وقفہ ہے۔ دن کا ایک حصہ مکمل دن شمار کیا جائے گا۔
    توسیعِ مدت : قیام میں کسی طرح کی توسیع دفتر انچارج مہمان خانہ کے ذریعہ ہی کی جاسکتی ہے۔ لہٰذا ایسی تمام گزارشات انچارج کو 24 گھنٹے پیش تر بھیجی جانی چاہئے۔ اگر قیام میں توسیع کی اجازت نہیں ملتی تو کسی بھی شخص کے منظور ہ مدت سے زیادہ قیام کو غیر مجاز سمجھا جائے گا۔
    تنسیخ: اگر یونیورسٹی یہ سمجھتی ہے کہ کسی ایسے شخص / اشخاص کا مہمان خانے میں قیام یونیورسٹی کے مفاد میں نہیں ہے تو یونیورسٹی کو پورا حق ہے کہ وہ اس کے / ان کے قیام کی گزارش کو مسترد کردے۔

  4. کرایہ / معاوضہ:
  5. مہمان خانہ کے ذریعہ فراہم کی جانے والی سہولیات کے لیے معاوضہ / کرایہ یونیورسٹی کے منظورہ ضابطے کے مطابق لیا جائے گا۔ ان میں وائس چانسلر کی منظوری کے مطابق وقتاً فوقتاً ترمیم ہوتی رہے گی۔ ضرورت پڑنے پر بیرونی تنظیموں کے ذریعے خصوصی پروگراموں کے انعقاد کے مد نظر وائس چانسلر کی منظوری سے رہائش و طعام کے لیے مہمان خانہ خصوصی پیکیج وضع کرسکتا ہے۔

    1. کمرے دو زمروں کے تحت مختص کیے جائیں گے، سرکاری اور غیر سرکاری

    2. زمرہ

      ڈبل روم

      سوٹ

      سرکاری

      400 روپے

      600 روپے

      غیر سرکاری

      600 روپے

      1000 روپے


    3. سرکاری زمروں کے تحت کمروں کے اختصاص میں فوقیت دی جائے گی۔
    4. پہلے آنے والے کو پہلے کمرہ مختص کیا جائے گا۔ لہٰذا پہلے کی گئی گزارش یا سرکاری اختصاص کو ترجیح دی جائے گی۔
    5. کمروں کے اختصاص کے لیے بلاواسطہ طور پر انچارج مہمان خانۂ خصوصی کو درخواست دینی ہوگی۔ اختصاص کے سلسلے میں تحریری تیقن حاصل نہ ہونے پر اس کے لیے دفتر مہمان خانہ سے گزارش کی جاسکتی ہے۔
    6. تمام ادائیگیوں کے لیے رقم کی سرکاری رسید دی جائے گی۔

  6. اہتمام طعام:
    1. طعام ( صبح چائے اور ناشتہ کےعلاوہ) کا انتظام مندرجہ ذیل اوقات میں پیشگی گزارش پر کیا جائے گا۔

    2. صبح کی چائے

      7:00 بجے صبح

      تا

      7:30 بجے صبح

      ناشتہ

      8:00 صبح

      تا

      9:00 بجے صبح

      ظہرانہ

      1:00 بجے دن

      تا

      2:00 بجے دن

      شام کی چائے

      4:30 بجے دن

      تا

      5:00 بجے شام

      عشائیہ

      8:00 بجے شب

      تا

      9:00 بجے  شب


    3. صبح کی چائے کے علاوہ تمام کھانے کا انتظام ڈائننگ ہال میں رہے گا۔
    4. تقریبات کے لیے باہر سے کھانا منگو انے کی اجازت نہیں ہوگی۔
    5. مہمان خانے میں ٹھہرنے والے مہمانوں کو ناشتہ، ظہرانہ، عشائیہ اور مشروبات کے لیے علیحدہ قیمتیں چکانی ہوں گی۔
    6. شعبہ جاتی تقریبات میں کھانے کے انتظام کے لیے دفتر مہمان خانہ کو کم از کم 48 گھنٹے پہلے تحریری درخواست دینی ہوگی۔

  7. قوانین و ضوابط
    1. تمام بقایہ جات مہمان خانہ چھوڑنے کے وقت یا اس سے قبل چکانا ہوگا۔
    2. تمام سوٹ وائس چانسلر کے خصوصی اختیار کے تحت مختص کیے جائیں گے۔
    3. تمام ادائیگیاں سرکاری بِلوں کے بموجب ہوں گی اور ان کی رسید حاصل کی جاسکتی ہے۔
    4. وائس چانسلر کسی بھی شخص کو یونیورسٹی کا مہمان قرار دے سکتا ہے اور اس کی رہائش یا اس کے قیام و طعام پر آنے والی قابل ادا رقم معاف کرسکتا ہے۔
    5. جراثیم زدہ یا متعدی امراض میں مبتلا شخص کو مہمان خانے میں ٹھہرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
    6. کوئی شخص مہمان خانے میں اپنے قیام کے حق کا دعویٰ نہیں کرسکتا۔
    7. اگر مہمان خانے میں کسی کو رہائش مختص کی جاتی ہے تو اس کو یہ حق نہیں بنتا کہ وہ اسے کسی اور کو کرائے پر دیدے۔ اگر یونیورسٹی کو کسی شخص کے غیر مجاز قیام کا پتہ چلتا ہے تو اس صورتِ حال میں یونیورسٹی کو بغیر کوئی نوٹس دیئے یا بغیر کوئی وجہ بتایے کمرہ خالی کرانے کا حق حاصل ہوگا۔
    8. مہمان خانہ اس عہدیدار کے انتظامی دیکھ بھال میں ہوگا جس کو وائس چانسلر کے ذریعہ یہ اختیار تفویض کیا جائے گا۔
    9. اختیار تمیذی کی بنیاد پر خصوصی معاملات میں وائس چانسلر مندرجہ بالا ضابطوں میں چھوٹ دے سکتا ہے۔
    10. ضابطوں کی تشریح کے معاملات میں وائس چانسلر کا فیصلہ حتمی ہوگا۔
    11. وائس چانسلر کی منظوری سے مذکورہ ضوابط میں ترمیم کی جاسکتی ہے۔
    12. مہمان خانہ میں قیام کرنے والے افراد کو غیر مجاز مہمان کو اپنے ساتھ ٹھہرانے کا حق حاصل نہیں ہوگا۔
    13. ایسے مہمانان جنہیں رات میں قیام کرنا ہو یا تاخیر سے آنا ہو انہیں مہمان خانہ کی دیکھ بھال یا تحفظ پر مامور عملے کو پیشگی مطلع کرنا چاہئے تاکہ انہیں عین وقت پر کوئی پریشانی نہ ہو۔
    14. قیام کے دوران مہمان کو ذاتی طور پر یا اس کی املاک کو کوئی نقصان پہنچتا ہے تو یونیورسٹی اس کے لیے ذمہ دار نہیں ہوگی۔
    15. مرد مہمان یا ملاقاتی کو کسی خاتون مہمان کے کمرے میں یا خاتوں مہمان / ملاقاتی کو مرد مہمان کمرے میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی
    16. مہمان خانے میں نشہ آور مشروب پر پابندی ہے۔
    17. مہمان خانے میں ٹھہرنے والے کسی مہمان سے ملنے آنے والے شخص کو استقبالیہ پر دستیاب رجسٹر میں مطلوبہ اطلاعات درج کرنی ہوں گی۔
    18. کمروں میں کھانا بنانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
    19. کمرہ چھوڑنے کے وقت مہمانوں کو مہمان خانہ کے عملے کو کمروں کی چابیاں واپس کرنی ہوں گی۔
    20. مہمانوں سے گزارش کی جاتی ہے کہ باہر جانے سے پہلے بجلی، پنکھے، اے سی اور کھڑکیاں وغیرہ بند کرلیں اور باہر نکلنے کے بعد کمرے میں قفل ڈال لیں۔

  8. دیگر اطلاعات
    مہمان خانہ خصوصی انچارج، مہمان خانہ کے براہ راست انتظامی اختیار میں ہے۔

    فون نمبرات: آفس: 040-23008344
    استقبالیہ: 040-23008341
    باورچی خانہ : 040-23008315
    ای میل:jamal_jnu786(at)yahoo[dot]com
    yousufali_m(at)yahoo[dot]com


Blue ThemeRed ThemeGreen Theme