وہ امیدوار جنہوں نے ریاستی / مرکزی حکومت کے ذریعہ منظور شدہ بورڈ سے 10+2 /انٹرمیڈیٹ کیا ہوا، اہلیتی جانچ میں شامل ہوئے بغیر بلاواسطہ طور پر یو جی پروگراموں میں داخلے کے لیے درخواست گزار ہوسکتے ہیں۔ علاوہ ازیں وہ تمام امیدوار جنہوں نے اس پروگرام گائیڈ میں شائع منظور شدہ تعلیمی ادارہ جات کی فہرست میں پہلے کسی ایک سےمساوی ڈگری حاصل کی ہے، وہ بھی بلا واسطہ داخلہ لینے کے اہل ہیں۔
اہلیتی جانچ ان امیدواروں کے لیے ہے جو یونیورسٹی کے ڈگری پروگرام کے لیے درخواست دینے کے خواہشمند ہیں لیکن انہوں نے 10+2 پورا نہیں کیا۔ یہ ان کے لیے ہے جنہوں نے دسویں جماعت تک تعلیم حاصل کی ہے یا بالکل ہی تعلیم حاصل نہیں کی۔ علاوہ ازیں وہ تمام امیدوار جنہوں نے اطلاعاتی کتابچہ (پراسپکٹس) میں مختص تعلیمی اداروں کے علاوہ کہیں اور سے سند حاصل کی ہے۔ (فہرست مدارس / مساوی اسناد) انہیں اہلیتی امتحان میں بیٹھنا ہوگا۔ اگر وہ اہلیتی امتحان میں کامیاب ہوتے ہیں تو وہ (بی اے اور بی کام) پروگرام کے لیے داخلہ فارم اور فیس جمع کریں گے۔
یو جی سی کے ہدایتی خطوط کے مطابق اس یونیورسٹی میں یا کسی اور یونیورسٹی میں کوئی امیدوار بیک وقت ایک سے زیادہ پی جی / یو جی پروگراموں میں داخلہ نہیں لے سکتا۔ پھر بھی ایک امیدوار پی جی / یو جی اور کسی ایک سرٹیفکیٹ پروگرام میں بیک وقت داخلہ لے سکتا ہے۔ ایسے معاملہ میں اگر کونسلنگ یا امتحانات کی تاریخوں میں کوئی ٹکراؤ ہوتا ہے تو یونیورسٹی اس کے لیے ذمہ دار نہیں ہوگی۔
امیدوار کو اپنے مطالعاتی مرکز کا انتخاب کرنا ہوتا ہے جہاں وہ کونسلنگ سیشن اور امتحانات میں شامل ہوسکتا ہے۔ لہٰذا پروگرام گائیڈ میں مذکورہ مطالعاتی مراکز کی فہرست میں سے ایک مطالعاتی مرکز کا نام اپنے داخلہ فارم میں واضح طور پر لکھیں، اگر امیدوار ایسا نہیں کرے گا تو یونیورسٹی امیدوار کے رہائشی مقام کے قریب ترین مرکز کو اس کے لیے مختص کردے گی۔
امیدوار اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کی درخواست کا فارم مقررہ تاریخ کے اندر یونیورسٹی کو مل جائے اور درخواست بہر طور مکمل ہو۔ نامکمل، ناقابل قرأت یا آخری تاریخ کے بعد حاصل ہونے والے درخواست فارم کو بلا تامل رد کردیا جائے گا اور فیس کی رقم واپس نہیں کی جائے گی۔اگر داخلے کے سال میں کسی مطالعاتی مرکز پر کسی مضمون کے لیے کم از کم پندرہ طلبہ ہوں تو یونیورسٹی اس مضمون کے لیے کونسلنگ کلاسس کا انتظام کرتی ہے۔ اگر یہ تعداد پندرہ سے کم ہو تو یہ اہتمام نہیں ہوتا۔ علاوہ ازیں اگر کسی مطالعاتی مرکز میں پندرہ یا اس سے زیادہ طلبہ کسی خاص مضمون کے لیے داخلہ لیا ہو لیکن تین مسلسل کونسلنگ سیشن میں طلبہ کی تعداد دس سے کم ہو تو یونیورسٹی کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ اس مرکز پر اس مخصوص مضمون کی کونسلنگ کو رَد کردے۔
اگر کسی طالب علم کو شناختی کارڈ حاصل نہ ہوسکا ہو تو اس کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپنی اسٹامپ سائز تصویر ارسال کرے۔